A-GRIND DST Fairway Wood – The latest creation by A-Grind’s Ako-san! This one I have not hit but was able to stick onto a shaft for some photos, my review to come later but for now enjoy the pics and breakdown after the jump…
Ako-san designed the new DST Fairway wood for the better player who wants an easier time getting the ball up and more forgiveness, it’s made using a 455 stainless face and a 17-4 stainless body. The CG location is deep and low compared to his other fairway wood designs.
Done up in a beautiful black matte finish and at address it’s still fairly compact at 165cc’s. Ako-san’s focus is on producing clubs for the JPGA tour player as he does tour service for his own brand most of the year constantly listening to Japan’s best players feedback.
it’s got a semi shallow face to produce a medium/high trajectory with a stable low spin ball flight, as I bounced the ball off the face I could tell this one would feel excellent just as his other fairway woods and drivers produce that spongy soft metallic sensation.
DST stands for (driving slit tech) this is something you see many brands using now days claiming it creates more rebound, my 2 cents is that it doesn’t but hey it’s marketing and it sure does look cool on this design.
Available in 3 lofts 14/15/18* all three have 1* open face angles stock so wrap it all up this is a forgiving players fairway wood with a mid/high launch and low spin designed to be easy to pick off the turf. Visit the TSG ProShop to purchase head only or email [email protected] and we can do a stunning custom build for you with the best shafts and grips known to man.
Matthew she is purty
Nice baby I love u
فوجوں کی روانگی کا وقت ہوچلا تھا اسلام کے جاں نثاروں پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک نظر ڈالی آپ کی نظر ایک ضعیفہ پر پڑی جو اپنے دو کمسن بچوں کو لے کر آرہی تھی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہو کیسے آنا ہوا، ضعیفہ کہنے لگی یا رسول اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرمیرے ماں باپ قربان میرے ان دونوں بچوں کو جنگ میں شرکت کی اجازت فرمائیں۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک محبت بھری نظر ان بچوں پر ڈالی جو کہ ابھی بہت چھوٹے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، یہ بچے جنگ میں شامل نہیں ہوسکتے کیوں کہ یہ ابھی چھوٹے ہیں، یہ سنتے ہی وہ دونوں بچے پنجوں کے بل کھڑے ہو کر اپنا قد بڑھاتے ہوئے بولے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھئے اب تو ہم کافی بڑے لگتے ہیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی ضد اور جذبے کو دیکھتے ہوئے انہیں جنگ میں شرکت کی اجازت دے دی۔
یہ جنگ تاریخ اسلام کی عظیم جنگ تھی تاریخ میں اسی جنگ کو جنگ بدر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اور جو کم عمر بچے اس جنگ میں شریک ہوئے تھے عضرعہ نامی خاتون کے بچے معوذ رضی اللہ عنہ اور معاذ رضی اللہ عنہ تھے، جنگ شروع ہوئی تو سرداران کفار کے علاوہ بڑے بڑے ماہر جنگجو سپہ سالار بہ یک وقت اسلامی لشکر کے خلاف برسر پیکار تھے یہی وہ جنگ تھی جس میں اسلام کا مشہور دشمن ابو جہل بھی شامل تھا اور اپنے لشکر کی نمائندگی کررہا تھا۔
جنگ شروع ہوئی اور رفتہ رفتہ زور پکڑتی گئی تلواروں کی آوازیں زخمیوں کی چیخیں عجیب خوفناک سماں تھا حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ بھی اسی جنگ میں شریک تھے ان کے دائیں بائیں معوذ رضی اللہ عنہ اور معاذ رضی اللہ عنہ اپنے ہاتھوں میں تلواریں لیے دشمن کا صفایا کررہے تھے۔
عالم کمسنی میں نوجوانوں جیسے کام کرنے والے ان بچوں نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ ابو جہل کہا ہے، ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ تم ابو جہل کو کیوں پوچھ رہے ہو، معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا ہم نے سنا ہے کہ وہ بدبخت رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں کرتا ہے ہم اسے جہنم رسید کرنا چاہتے ہیں۔
ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ابو جہل کفار مکہ کا بڑا جنگجو سپہ سالار ہے وہ بڑا ہی چالاک اور مکار ہے تم اسے تک کیسے پہنچو گے، معوذ رضی اللہ عنہ اور معاذ رضی اللہ عنہ نے زیادہ ضد کی تو ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تمہیں ابو جہل کے آنے پر اطلاع دوں گا۔
لڑائی کے دوران اچانک ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی نظر ابو جہل پر پڑی تو انہوں نے معوذ رضی اللہ عنہ اور معاذ رضی اللہ عنہ کو خبردار کیا کہ وہ سامنے ابو جہل آرہا ہے۔
ابو جہل کو دیکھتے ہی کم عمر معوذ رضی اللہ عنہ اور معاذ رضی اللہ عنہ تلواریں ہاتھ میں لیے عقاب کی مانند ابو جہل پر جھپٹے، اتنا بڑا جنگجو سردار اچانک اس حملے سے گھبرا گیا وہ ابھی سنبھل بھی نہ پایا تھا کہ دونوں بچوں نے اپنی تلواریں ابوجہل کے پیٹ میں گھونپ دیں ابو جہل شدید زخمی حالت میں نیچے گرا اور زخموں کی شدت سے تڑپنے لگا، اسی عالم میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ وہاں پہنچے اور ابو جہل کا سر تن سے جدا کردیا۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابو جہل میری امت کا سب سے بڑا فرعون تھاis trha ki post hasl krne k lite Basharat Ali ki prfle follow kre
Such a nice creation by A-Grind’s Ako-san! Keep working
. Have a look at our <a href=”http://www.golfcentralalberta.com/”>Alberta Golf Courses </a>
Sm6 is no problem sir!
That’s a beautiful design by Ako-San – I need to get my hands on one of these soon. Thanks for sharing
Where can I order or buy online?
http://www.tourspecgolf.com